(دنیا اور آخرت کے چشم دید انوکھے سچے واقعات کا مجموعہ جو دل کی اجڑی ویران دنیا کو بدل دیتے ہیں)
ایک بزرگ فرماتے ہیں: بصرہ میں ذکوان نامی سردار تھے، جب ان کی وفات ہوئی تو بصرہ میں سب لوگ ان کے جنازہ میں شریک ہوئے۔ جب لوگ ان کے دفن سے فارغ ہو کر لوٹے میں ایک قبر کے پاس سو گیا۔ ایک فرشتہ آسمان سے اترا اور پکارا، اے قبروں والو! اٹھو اپنا اجر لے لو۔ چنانچہ قبریں پھٹ گئیں اور سب کے سب قبروں والے نکل کھڑے ہوئے اور تھوڑی دیر تک سب غائب رہے۔ پھر جب واپس آئے تو ذکوان بھی ان کے ہمراہ تھے اور ان پر دوجبے زرد سرخ جواہر اور موتی سے جڑے ہوئے تھے اور ان کے آگے آگے چند غلام تھے جو انہیں قبر تک پہنچا رہے تھے اور ایک آواز دیتا تھا کہ یہ بندہ اہل تقوی ٰ میں سے تھا۔ ایک نگاہ کی وجہ سے اس پر تکلیف اور امتحان نازل ہوا۔ اس کے متعلق حکم الٰہی کی تعمیل کرو۔ چنانچہ وہ جہنم کے قریب ہوا اور اس میں سے ایک زبان یا ایک اژدھا نکلا اور اس کے منہ پر کاٹ لیا اور وہ جگہ سیاہ ہو گئی۔ آواز آئی کہ اے ذکوان! تیرا کوئی کام تیرے مولیٰ سے پوشیدہ نہیں ہے، یہ اس نگاہ کا بدلہ ہے اگر اور زیادہ کرتا تو ہم بھی اور زیادہ کرتے۔ اس حالت میں ایک شخص قبر سے سر نکالے دکھائی دیا اور اس نے ان لوگوں سے چلا کر کہا، تمہارا کیا ارادہ ہے؟ واللہ مجھے مرے ہوئے نوے سال ہوئے، اب تک موت کی تلخی میرے حلق سے نہیں گئی۔ اللہ تعالیٰ سے دعا کرو کہ میں جیسا تھا مجھے ویسا ہی کر دے۔ اس کی آنکھوں کے درمیان سجدے کا اثر تھا۔ بعضوں کے اشعار ہیں۔ ترجمہ: ”کیا تو نہیں جانتا کہ تیرا دن قریب آ گیا ،کیا تو نہیں جانتا کہ تیری عمر ختم ہو جائے گی۔ تو کس بات پر ہنستا ہے تیری موت تو قریب آ گئی ہے اور کس بھروسہ پر سوتا ہے تیری خوابگاہ تو قبر ہے۔ “ (روح الریاحین کرامات اولیاء ۹۳۲)
Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 18
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں